بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا امتحان شروع۔۔ وزیراعظم نے اوورسیز پاکستانیوں سے متعلق بڑا اعلان کر دیا۔۔ اہم ترین خبر
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں سے پیسا اکٹھا کرنے کی مہم شروع کریں گے، پاکستان کے مفاد کیلیے غیر ملکی دورے کروں گا، کفایت شعاری مہم میں مزید تیزی لائی جائے گی، اپنے وژن کو لے کر بلا خوف آگے بڑھوں گا، امریکا کی کوئی غلط بات نہیں مانی جائے گی،امریکا سے تعلقات بہتر کریں گےلڑنہیں سکتے،،جی ایچ کیو دورے میں کہا گیا ادارہ آپ کے پیچھے ہے، ملکی مفاد کے خلاف معاہدے منسوخ کردیں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کے روز وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کرنے والے سینئر
اینکرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کفایت شعاری کی یہ مہم تین ماہ جاری رہے گی۔ ڈاکٹر عشرت حسین کفایت شعاری سے متعلق کام کررہے ہیں۔ ابھی بین الاقوامی دورے اس وقت میری ترجیحات میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو ہم نے حکومتی ٹیم چنی ہے ان کا ماضی کیا تھا اس کا ذمہ دارنہیں ہوں۔ ٹیم کو بتا دیا ہے کہ حال میں ایک روپے کی بھی ہیر پھیر برداشت نہیں کروں گا۔ ملاقات سے متعلق سینئر
صحافی حامد میر نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے عثمان بزدار کو دلیر آدمی قرار دیا انہوں نے کہا کہ عثمان بزدار دلیر آدمی ہیں۔ عثمان بزدار کو میں نے خود نامزد کیا ہے۔ عثمان بزدار کومستقل وزیراعلیٰ لائے ہیں۔ تھوڑا وقت دیں ، سب عثمان بزدار کی تعریف
کریں گے۔ مجھے ، میری ٹیم اور وزیراعلیٰ پنجاب کوتین ماہ دیں۔ پھرکارکردگی پربات کریں اورپھر احتساب کریں۔ تنقید ضرور کریں، گھبراتا نہیں مسائل حل کرنے میں مدد ملتی ہے۔تین ماہ میں گڈ گورننس کے معاملے میں واضح تبدیلی دیکھیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ چیئرمین نیب کوکہا ہے بلاامتیاز احتساب کیا جائے۔۔چیئرمین نیب کوکہا حکومتی رکن بھی کرپشن میں ملوث ہوتوکارروائی کریں۔ گردشی قرضے بارہ سوارب تک
پہنچ گئے ہیں۔ جب تک ملک میں احتساب نہیں ہوگا ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے ہیلی کاپٹر معاملے پربتایا کہ عوام کو زحمت سے بچانے کیلئے ہیلی کاپٹرکا استعمال کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملکی تاریخ کی کمزور ترین اپوزیشن ہے۔ ہمیں اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی کوئی غلط بات نہیں مانی جائے گی۔ امریکا سے تعلقات بہتر کریں گےلڑنہیں سکتے۔ ملکی مفاد کے خلاف ہونےوالے معاہدے منسوخ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایچ کیو کا دورہ بہت اچھا رہا۔ جی ایچ کیو دورے میں کہا گیا ادارہ آپ کے پیچھے ہے۔