وہ ملک جو سعودی صحافی کے استنبول میں قتل کے منصوبے سے آگاہ تھا، تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آگیا، یہ ترکی یا امریکہ نہیں تھا بلکہ ۔ ۔ ۔
برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ برطانیہ سعودی صحافی خاشقجی کے اغوا کے منصوبے سے آگاہ تھا اور سعودی عرب سے اس منصوبے پر عمل پیرا نہ ہونے کی درخواست کی تھی۔
روزنامہ جنگ کے مطابق سعودی صحافی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ خاشقجی سعودی عرب کی جانب سے یمن میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے تفصیلات منظر عام پر لانے والے تھے۔ ایک اور علیحدہ ذریعے نے اخبار کو بتایا کہ برطانیہ خاشقجی کے سعودی قونصل خانے میں داخل ہونے سے تین ہفتے قبل ہی ان کے اغوا کے منصوبے سے آگاہ تھا اور برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی سکس نے سعودی عرب کو اس مشن پر عمل پیرا ہونے سے منع کیا تھا۔