سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کا چالان کرنے والا پولیس افسر اس وقت کہاں اور کس حال میں ہے؟ ایسی خبر آ گئی کہ آپ کا دل بھی خون کے آنسو روئے گا
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اورسابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کا چالان کرنا ایس ایس پی ٹریفک ساؤتھ کراچی کو مہنگا پڑ گیا، آصف بھگیو کا تبادلہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن ساؤتھ ٹو میں کردیا گیا۔
ضرور پڑھیں: ڈگریوں کی تصدیق سے متعلق کیس ، سپریم کورٹ نے پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کے سربراہوں کو طلب کر لیا
نجی ٹی وی ’’اے آر وائے نیوز‘‘ کے مطابق گزشتہ روز شاہراہ فیصل کراچی پرایس ایس پی ساؤتھ آصف بھگیو نے گاڑی پر غیر قانونی کالے شیشے اور فینسی نمبر پلیٹ لگانے پر چالان کیا تھا جو انہیں مہنگا پڑ گیا ہے ،پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت میں پارٹی کے سینئر رہنما کے ’’لاڈلے سپوت‘‘کا چالان کرنے کے ’’جرم‘‘ میں ایس ایس پی ساؤتھ کو اگلے روز ہیساؤتھ ٹو میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن میں تبادلہ کر دیا گیا ہے جبکہ تبادلے سے قبل ان کا نام بھی شیڈول لسٹ میں شامل نہیں تھا ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزکراچی کے علاقے میٹروپول کے قریب ٹریفک رولز کی خلاف ورزی پر موسیٰ گیلانی کی لینڈ کروزر کو روکا گیا تھا،گاڑی پر کالے شیشے اور سابق وزیراعظم پاکستان کی فینسی نمبر پلیٹ بھی لگی ہوئی تھی۔ٹریفک پولیس اہلکار نے گاڑی سے فینسی نمبر پلیٹ اتاردی جبکہ موسیٰ گیلانی کو 520 روپے کا چالان تھماتے ہوئے قانون کی پابندی کرنے کی تنبیہ بھی کی تھی۔چالان ہونے پر موسی گیلانی سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ اچھا ہے قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے ، یہ گاڑی ان کی نہیں بلکہ کسی دوست کی ہے۔ جب ان سے فینسی پلیٹ کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’وہ اس لیے لکھا ہے کہ جب
والد کراچی آتے ہیں تو یہ گاڑی استعمال کرتے ہیں اور ابھی اس پر غلاف چڑھا ہوا ہے۔اس حوالے سے موقع پر موجود ایس ایس پی ٹریفک ساؤ تھ زون آصف بوگھیو نے کہا کہ یہ ایک اچھی مثال قائم ہورہی ہے کہ قانون بلا تفریق سب کے خلا ف حرکت میں آرہا ہے ، اس سے معاشرے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔انہوں نے موسی ٰ گیلانی کے عمل کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ تمام با اثر افراد کو اسی طرح قانون کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔تاہم چالان خوشدلی سے قبول کرنے والے موسیٰ گیلانی نے ایک روز بعد ہی اپنی طاقت دکھاتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ کا تبادلہ کرا دیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ وی آئی پی کلچر کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے والے قانون پسند افسروں کو کسی صورت پسند نہیں کیا جائے گا ۔