زینب کے قاتل مجرم عمران کی وہ درخواست جس کی قاتل کی اپنی والدہ نے بھی پرواہ نہ کی
قصور میں 6سالہ بچی زینب کو زیادتی کے بعد بے رحمی سے قتل کرنے والے مجرم عمران علی کو انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عمران کی اہل خانہ سے آخری ملاقات کروائی گئی جس میں عمران علی نے اپنی والدہ سے کہا تھا کہ وہ زینب کے والدین سے میری طرف سے معافی مانگ لیں تاہم آج عمران کو پھانسی دیدی گئی ہے جس کے بعد زینب کے والد امین نے میڈیا سے گفتگو کے دوران اس حوالے سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ عمران علی کے گھروالوں نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے ۔
لاہور میں مجرم عمران علی کو تختہ دار پر لٹکانے کے بعد زینب کے والد محمد امین انصاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج انصاف کے تقاضے پورے ہوئے ہیں تاہم سرعام پھانسی دی جاتی تو مجرم عمران عبرت کا نشان بن جاتا، میڈیا نے ہماری آواز کو بلند کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے میڈیا پر کے سامنے پھانسی کا مطالبہ کیا تھا لیکن یہ مطالبہ منظور نہیں ہوا، عمران خان نے ریاست مدینہ کا وعدہ کیا تھا اور ریاست مدینہ کا جو تصور پیش کیا گیا تھا اسے عملی جامہ پہننانے کا سنہری موقع تھا۔اس موقع پر مجرم عمران علی کے اہل خانہ بھی جیل میں موجود تھے اور سزائے موت پر عمل درآمد کے بعد جیل انتظامیہ نے عمران کی لاش اہل خانہ کے حوالے کردی اور وہ قصور روانہ ہوگئے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی ان کے ہمراہ تھی۔