” میری آنکھوں کے سامنے مجرم کو پھانسی دی گئی، میں نے اس کے چہرے پر ۔۔۔ ” زینب کے والد نے سفاک قاتل عمران کی پھانسی کے وقت کیا دیکھا؟ سب بتادیا
زینب کے والد محمد امین کا کہنا ہے ہمیں مجرم عمران کو پھانسی کے بعد انصاف مل گیا، آج انصاف کے تقاضے پورے ہوئے ہیں، مجرم عمران کو پھانسی نشان عبرت ہے۔
محمد امین نے مزید کہا ایسے جرائم کے خاتمے کیلئے مجرموں کو سرعام پھانسی ہونی چاہئے، مجرموں کو سرعام پھانسی کیلئے پارلیمنٹ پر دباؤ بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا قاتل عمران کا عبرتناک انجام اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا، مجرم عمران کو پھانسی پر مطمئن ہوں۔
زینب کے والد کا کہناتھا کہ پھانسی کے وقت مجرم نے مجھ سے کوئی بات نہیں کی،گھناﺅنا جرم کرنے والے کا یہی انجام ہوگا،پھانسی کے وقت مجرم کے چہرے پر کوئی شرمندگی نہیں تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ مجرم کو پھانسی کے پھندے پر آدھا گھنٹہ تک لٹکایا گیا جس کے بعد ڈاکٹر نے اس کی موت کی تصدیق کی۔
زینب کے والد نے شکوہ کیا کہ ہم نے مجرم کو سرعام پھانسی دینےکا مطالبہ کیا تھا اگر سرعام پھانسی نہیں دینی ہے تو اس قانون کو ہی ہٹا دینا چاہیے۔محمد امین نے اپنی بیٹی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ زینب زندہ ہوتی تو آج 7 سال اور 2 ماہ کی ہوتی۔