’اگر جنسی زیادتی سے بچنا چاہتی ہو تو – سکول کی ٹیکسٹ بک میں لڑکیوں کے لئے ایسا نسخہ لکھ دیا گیا کہ ہنگامہ برپاہوگیا

بھارت میں جنسی درندگی کا جن ایسا بے قابو ہوا ہے کہ درندوں سے بچنے کے اصول اب سکول کی لڑکیوں کو کتابوں میں پڑھائے جانے لگے ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ریاست تامل ناڈو میں سکول کی کتابوں میں بچیوں کو پڑھایا جا رہا ہے کہ ’’جب آپ آٹو رکشے، بس یا ریل کے ذریعے سکول جائیں تو جنس مخالف کے لوگوں سے محفوظ فاصلے پر رہیں۔ آپ کس طرح بیٹھتی ہیں، اس کا بھی خیال رکھیں، اور خصوصاً ایسا لباس مت پہنیں جو اشتعال دلانے کا سبب بنے۔‘‘

دوسری جانب بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا صارفین نے کتابوں میں اس قسم کی ہدایات شامل کرنے پر ہنگامہ برپاکردیا ہے۔ اس تنقید کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ بھارت میں تو پہلے ہی جنسی جرائم پر مجرموں کو لعن طعن کرنے کی بجائے الٹا متاثرہ لڑکیوں کو ہی الزام دینے کا رواج ہے۔ ایسے میں اگر لڑکیوں کے لئے یہ ہدایات جاری کی جائیں گی کہ وہ اپنے لباس پر دھیان دیں اور اس طرح

بیٹھیں کہ دیکھنے والے کو اشتعال نا آئے، تو اس سے یہی تاثر ملے گا کہ گویا جنسی جرائم کی اصل وجہ خود لڑکیاں ہی ہیں۔ آٹھویں جماعت کی کتاب میں شامل کئے گئے اس مواد پر نظر ثانی کے لئے ایک مہم شروع ہوگئی ہے۔ خواتین کے تحفظ کے لئے کام کرنے والے کارکنوں کا کہنا ہے کہ لڑکیوں کو یہ ضرور بتانے کی ضرورت ہے کہ وہ گھر سے باہر جائیں تو اپنے لئے حفاظتی اقدامات کس طرح کریں لیکن انہیں یہ بتانا کہ وہ کس قسم کا لباس پہنیں اور کس طرح بیٹھیں، یہ پیغام دینے کے مترادف ہے کہ

جنسی جرائم کی ذمہ داری کسی اور پر نہیں بلکہ خود انہی پر ہے جو اس کا نشانہ بنتی ہیں۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.